Chooha dah dar dah se kam pani me gir kar mar jaye to pani ka kya hukum hai ?

چوہا دہ دردہ سے کم پانی میں گر کر مر جائے تو پانی کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-709

تاریخ اجراء: 01جمادی الاول1444  ھ/26 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   

  جو حوض دہ دردہ سے کم ہو اس میں اگر چوہا گر کر مر جائے اور پھولنے پھٹنے سے پہلے باہر نکال لیا جائے تو اس پانی کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  دہ دردرہ  سے کم پانی میں چوہاگرکرمرجانے سے وہ تمام پانی ناپاک ہوجاتاہے ،لہذا  مذکورہ حوض میں چوہا گرنے کے سبب اس کا سب پانی ناپاک ہوچکاہے ،پہلے اس حوض سے مرا ہوا چوہا نالاجائے  اور پھر شرعی اصولوں کے مطابق اس حوض کوپاک کیاجائے ۔

  بدائع الصنائع میں ہے:”الحيوان إذا مات في المائع القليل ۔۔۔۔ إن كان له دم سائل فإن كان بريا ينجس بالموت وينجس المائع الذي يموت فيه، سواء كان ماء أو غيره، وسواء مات في المائع أومات في غيره، ثم وقع فيه“یعنی جاندار جب قلیل مائع چیز میں مر جائے ۔۔۔اگر اس میں بہتا خون ہوااور وہ خشکی کا ہے ، تو وہ مرنے سے ناپاک ہوجائے گا اور جس مائع چیز میں وہ مرا اس کو بھی ناپاک کردے گا خواہ وہ پانی ہو یا پانی کے علاوہ کوئی اور مائع چیز ، چاہے وہ مائع چیز میں مرا ہو یا پھرباہر  مر کر مائع چیز میں گر گیا ہو۔ (بدائع الصنائع، جلد1،صفحہ 426۔427،مطبوعہ:بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم