Nazla Zukam Ka Pani Pak Hai Ya Napak?

نزلہ زکام کا پانی پاک ہے یا ناپاک؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2083

تاریخ اجراء: 02ربیع الثانی1445 ھ/18اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ     نزلہ کا پانی جائے نماز پر گرجائے تو  کیا وہ ناپاک ہوجائےگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بلغمی رطوبات پاک ہوتے ہیں کیونکہ ان میں خون یا پیپ کی آمیزش نہیں ہوتی لہذا نزلہ کا پانی جائے نماز ،کپڑوں وغیرہ پر لگ یاگر جائے تو جائے نماز،کپڑا پاک ہی رہیگا، ناپاک نہ ہوگا۔

   چنانچہ زکام کے متعلق فتاوی رضویہ میں ہے:” زکام کتنا ہی جاری ہو،  اس سے وضو نہیں جاتا کہ محض بلغمی رطوبات طاہرہ ہیں جن میں آمیزش خون یا ریم(پیپ) کا اصلاً احتمال نہیں “(فتاوی رضویہ،ج1۔الف، ص 347۔348، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

      صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” بلغمی رطوبت ناک یا منہ سے نکلے نجس نہیں اگرچہ پیٹ سے چڑھے اگرچہ بیماری کے سبب  ہو “۔(بہارِ شریعت، ج1،حصہ 02،ص 390، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم