Napaki Ki Halat Mein Dil Mein Quran Ki Tilawat Karna

ناپاکی کی حالت میں دل میں  تلاوت کرنا

مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1552

تاریخ اجراء: 15رمضان المبارک1444 ھ/06اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی ناپاکی کی حالت میں قرآن پاک سنے اور زبان سے تو نہ بولے لیکن دل میں ساتھ پڑھتا جائے تواس کا کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ناپاکی یعنی جنابت یاحیض ونفاس کی حالت میں قرآن مجیدسنناجائزہے،ممانعت چھونےاورپڑھنےکی ہے،اور پڑھنے کی تعریف یہ ہےکہ اتنی آوازسے پڑھاجائےکہ اگر شوروغل نہ ہو،تواس کےاپنےکانوں تک آواز پہنچے، بغیر آواز کے دل میں پڑھنا،حقیقۃً پڑھنا نہیں ،لہذااگرکوئی ناپاکی کی حالت میں قرآن مجیدسننےکےساتھ ساتھ دل ہی دل میں پڑھتا جائے،تواس میں حرج نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم