Napak Tail Se Napak Hone Wala Kapda Dhoya Lekin Chiknahat Na Gai

ناپاک تیل سے نجس ہونے والا کپڑا دھویا لیکن چکناہٹ ختم نہ ہوئی تو کیا حکم ہے؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-465

تاریخ اجراء:       04صفرالمظفر1444 ھ/01ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گھرکے استعمال کاتیل کسی وجہ سے ناپاک ہوگیاتھا،پھروہ کپڑے پرگرگیا، کپڑے کو دھویا لیکن اس کے باجود اس کی چکناہٹ ختم نہیں ہوئی، تو اس کپڑے کو کتنی باردھوناہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کپڑاپاک کرنے کے اصولوں کے مطابق  اس کپڑے کو دھوکرپاک کیااورنجاست زائل ہوگئی تو یہ کپڑاپاک ہوجائے گا، صرف چکناہٹ کے باقی رہنے سے اس پرناپاکی حکم نہیں ہوگاالبتہ مردارکی چربی کپڑے پرلگ جائے تو اسے پاک کرنے کے لیے  چکنائی بھی دورکرناضروری ہے ۔

   بہار شریعت میں ہے: ”کپڑے یا بدن میں ناپاک تیل لگا تھا ،تین مرتبہ دھو لینے سے پاک ہو جائے گا۔ اگرچہ تیل کی چکنائی موجود ہو، اس تکلّف کی ضرورت نہیں کہ صابون یا گرم پانی سے دھوئے لیکن اگر مردار کی چربی لگی تھی، تو جب تک اس کی چکنائی نہ جائے پاک نہ ہوگا۔“(بہارشریعت،جلد1،صفحہ398، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم