Nakhun Mein Mail Ho Tu Ghusl Ho Jaye Ga Ya Nahi ?

ناخنوں میں میل ہوتے ہوئے فرض غسل ہوجائے گا یا نہیں ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1752

تاریخ اجراء: 28ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/17جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر فرض  غسل کے بعد ناخنوں   میں میل   ہو جو غسل کے بعد بھی ختم نہ ہو ئی ہو،تو کیا غسل ہو جائے گا ، اگر انہی  ہاتھوں  کو بعد میں دھو   کر  کوئی کپڑا  واش کیا ،تو کپڑوں  کا کیا حکم ہو گا۔؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں   غسل ہو جائے گا  ،کیونکہ ناخنوں کی میل معاف ہے  اور   ان ہاتھوں سے جو کپڑے دھوئے جائیں گے وہ کپڑے بھی پاک   ہوں گے ۔بہار شریعت میں ہے :’’مگر ناخنوں کے اندر کا میل معاف ہے۔‘‘(بہار شریعت، جلد1 ،حصہ 2،صفحہ290 ،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ  )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم