Najasat Par Baithne Wali Makhiyan Kapron Par Baithen To Kya Hukum Hai?

نجاست پر بیٹھنے والی مکھیاں کپڑوں وغیرہ پر بیٹھیں تو کیا حکم ہے ؟

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2901

تاریخ اجراء: 17محرم الحرام1446 ھ/24جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جب ہم واش روم میں جاتے ہیں تو وہاں اگر مکھیاں ہوں اور وہ ہمارے جسم پر یا کپڑوں پر بیٹھ جائیں تو کیا جسم اور کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیت الخلاء کی مکھیوں کے جسم و کپڑوں پر بیٹھنے سے جسم و کپڑے ناپاک نہیں ہوتے کیونکہ  ان مکھیوں کے پروں اور ٹانگوں پر لگی نجاست بالکل ہی معمولی ہوتی ہے  ، پھر ان سے بچنا بھی انتہائی  مشکل ہے ، لہذا تعذر او رعمومِ بلوی کی وجہ سے   یہ نجاست معاف ہے۔

   المحیط البرہانی میں ہے ’’التحرز عن قليل النجاسة غير ممكن فان الذباب يقعن على النجاسات ثم يقعن على ثياب المصلي ولابد وان يكون على اجنحتهن  وارجلهن نجاسة فجعل القليل عفوا لمكان البلوى‘‘ترجمہ:تھوڑی نجاست سے بچنا ممکن نہیں ،پس بے شک مکھیاں نجاست پر بیٹھتی ہیں پھر نمازی کے کپڑوں پر بیٹھ جاتی ہیں اور ان کے پروں اور ٹانگوں پر نجاست ہوتی ہے،تو عمومِ بلویٰ کی وجہ سے اس قلیل نجاست کو معاف رکھا گیا ہے۔(المحیط البرھانی،کتاب الطھارات،ج 1،ص 192، الناشر: دار الكتب العلمية، بيروت)

   بہارشریعت میں ہے " پاخانہ پر سے مکھیاں اُڑ کر کپڑے پر بیٹھیں کپڑا نجس نہ ہوگا۔" (بہارشریعت، ج01، حصہ02، ص394،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم