Moza Kitni Miqdar Mein Phata Ho Tu Us Par Masah Nahi Ho Sakta ?

موزہ کتنی مقدارمیں پھٹا ہو تواس پرمسح نہیں ہوسکتا ؟

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1622

تاریخ اجراء: 18شوال المکرم1444 ھ/09مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لیدر کی جرابیں کتنی  مقدارمیں پھٹی ہوں، تو ان پر مسح نہیں ہوسکتا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کوئی موزہ اتنا پھٹا ہو کہ چلنے میں پاوں کی تین چھوٹی انگل کی مقدارجسم دکھائی دیتا ہو تو اس پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر اس سے کم ہو تو مسح درست ہو جائے گا۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے” (ومنها) أن لا يكون الخرق في الخف كبيرا وهو مقدار ثلاث أصابع الرجل أصغرها وهو الصحيح. هكذا في الهداية ويشترط أن يبدو قدر ثلاث أصابع بكمالها وهو الأصح “ترجمہ:(موزوں پر مسح جائز ہونے کی شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ )موزہ بڑی مقدار میں پھٹا ہوا نہ ہو ،بڑی مقدار سے مراد پاؤں کی چھوٹی تین انگلیوں کی مقدار ہے اور یہی صحیح ہے ،یونہی ہدایہ میں ہے اور اس میں یہ شرط ہے کہ مکمل تین انگلیوں کی مقدار بدن ظاہر ہو اور یہی اصح ہے ۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب الطھارۃ،باب فی المسح علی الخفین،ج 1،ص 34،دار الفکر،بیروت)

   بہار شریعت میں ہے” مسح کرنے کے لیے چند شرطیں ہیں:۔۔۔

   کوئی موزہ پاؤں کی چھوٹی تین انگلیوں کے برابر پھٹا نہ ہو یعنی چلنے میں تین اُنگل بدن ظاہر نہ ہوتا ہو اور اگر تین انگل پھٹا ہو اور بدن تین اُنگل سے کم دکھائی دیتا ہے تو مسح جائز ہے اور اگر دونوں تین تین اُنگل سے کم پھٹے ہوں اور مجموعہ تین اُنگل یا زِیادہ ہے تو بھی مسح ہو سکتا ہے۔ سلائی کھل جائے جب بھی یہی حکم ہے کہ ہر ایک میں تین انگل سے کم ہے تو جائز ورنہ نہیں۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 363،365،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم