Line Se Aane Wale Pani Mein Halki Si Bo Ho Tu Pani Pak Hai Ya Napak

لائن سے آنے والے پانی میں ہلکی سی بو ہو، تو پانی پاک ہے یا ناپاک

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-743

تاریخ اجراء:14جماد  ی الاوّل1444 ھ  /09دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہماری بلڈنگ میں آنے والے لائن کے پانی میں ہلکی بدبو آرہی ہے تو یہ پانی پاک ہے یا ناپاک؟ اور  اس پانی کا استعمال جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر اس پانی میں کسی ناپاک چیز کے ملنے کا یقینی طور پر علم نہیں ہےتو  اس صورت میں جب تک پانی میں کسی ناپاک چیز کے شامل ہونے کا یقینی علم نہ ہو اس پانی کو پاک ہی سمجھا جائے گا،  اسے ناپاک نہیں کہہ سکتے۔ کیونکہ  پانی میں بدبو آنا صرف اس کے ناپاک ہونے کی وجہ سے ہی  نہیں ہوتا بلکہ اس کی اور بھی وجوہات ہیں مثلاً  پانی کافی عرصے تک ایک ہی جگہ کھڑا رہے تو اس سے بھی بدبو پیدا ہوسکتی ہے اس صورت میں چونکہ  پانی کا ناپاک ہونا یقینی نہیں لہٰذا اسے پاک ہی شمار کیا جائے گا۔البتہ اگر دوسرا صاف پانی  موجود ہو تو ایسے پاک بدبودار پانی سے وضو و غسل کرنا مکروہ ہوگا۔

   ہاں اگر یقینی طور پرمعلوم ہو کہ پانی میں سیوریج کاپانی یا نجاست شامل ہورہی  ہے تو اس صورت میں  جب تک اس پانی میں نجاست کی بدبو ظاہر ہورہی ہے یہ پانی ناپاک ہے۔ اس کو استعمال کرنا، جائز نہیں کیونکہ اس کا استعمال بدن، کپڑے، برتن وغیرہ سب ناپاک کردے گا۔

   اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ لکھتےہیں: ”رنگ یا بُو  یا مزہ اگر کسی پاک چیز کے گرنے یا زیادہ دیر ٹھہرنے سے بدلے تو پانی خراب نہیں ہوتا۔ ہاں نجاست کی وجہ سے تغیر آجائے، تو نجس ہوگا اگرچہ کتنا ہی کثیر کیوں نہ ہو۔“(فتاویٰ رضویہ، جلد 3، صفحہ 250، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

   اور بدبو والے پاک پانی سے وضو کرنے کے بارے میں لکھتے ہیں: ” پانی میں کولتار پڑ گیا جس سے اس میں سخت بدبُو آگئی مگر گاڑھا نہ ہوگیا، اس سے وضو جائز ہے۔۔۔ اقول مگر بوجہ خبث رائحہ مکروہ ہونا چاہیے خصوصا ً اگر اس کی بدبو نماز میں باقی رہی کہ باعث کراہت تحریمی ہے۔“(فتاویٰ رضویہ، جلد2، صفحہ 565، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم