Lens Lage Ho To Wazu Aur Ghusal Ho Jata Hai ?

آنکھ میں لینز لگے ہونے سے کیا وضو اور غسل ہوجائے گا؟

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor-12213

تاریخ اجراء: 01ذو القعدۃ الحرام1443ھ/01جون2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آنکھ میں لینز لگے ہونے کی صورت میں کیا وضو اور غسل ہوجائے گا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جی ہاں! پوچھی گئی صورت میں وضو اور غسل ادا ہوجائے گا، کیونکہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق وضو اور غسل میں آنکھ کے اندرونی حصے میں پانی پہنچانا فرض یا واجب نہیں۔

     چنانچہ فتاوی عالمگیری میں ہے :”و ایصال الماء الی داخل العینین لیس بواجب و لا سنۃ۔۔۔۔ولا یجب  ایصال الماء الی داخل العینین کذا فی محیط السرخسییعنی (وضو میں)پانی کو آنکھ کے اندرونی حصے میں پہنچانا نہ تو واجب ہے اور نہ ہی سنت ہے۔۔۔۔(غسل میں) پانی کو آنکھ کے اندرونی حصے میں پہنچانا واجب نہیں، جیسا کہ محیط السرخسی میں مذکور ہے۔ (فتاوی عالمگیری،کتاب الطھارۃ، ج01،ص07/13، مطبوعہ پشاور، ملتقطاً)

     بدائع الصنائع میں ہے:وإدخال الماء في داخل العينين ليس بواجب ؛ لأن داخل العين ليس بوجه ؛ لأنه لا يواجه إليه ؛ ولأن فيه حرجاًیعنی (وضو میں)آنکھ کے اندرونی حصے میں پانی داخل کرنا کوئی واجب نہیں، کیونکہ آنکھ کے اندرونی حصے میں پانی داخل کرنے کی کوئی وجہ نہیں،اور نہ ہی  اس کی طرف متوجہ ہوا جاتا ہے مزید یہ کہ اس میں حرج بھی ہے۔ (بدائع الصنائع، کتاب الطہارۃ، ،  ج 01، ص 19، دار الحدیث، قاہرہ )

     بہارِ شریعت میں ہے:”آنکھوں کے ڈھیلے اور پپوٹوں کی اندرونی سَطح کا دھوناکچھ درکار نہیں بلکہ نہ چاہیئے کہ مُضر ہے۔ (بہار شریعت،ج01، ص290، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم