Kya Napak Sofe Ya Bed Par Baithne Se Kapre Napak Ho Jayen Ge ?

کیا ناپاک صوفے یا بیڈ پر بیٹھنے سے کپڑے ناپاک ہوجائیں گے؟

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor-12571

تاریخ اجراء: 04جمادی الاولیٰ1444 ھ/29نومبر2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر بچہ صوفے یا بیڈ پر پیشاب کردے تو وہ جگہ خشک ہونے پر اس جگہ پر بیٹھ سکتے ہیں ؟ کیا اس صورت میں کپڑے پاک ہی رہیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق اگر ناپاک کپڑے  کی نجاست کا اثریاگیلا پن کسی دوسرے کپڑے میں منتقل ہوجائے تو وہ دوسرا کپڑا بھی ناپاک ہوجائے گا  ورنہ نہیں، پوچھی گئی صورت میں وہ نجس جگہ خشک ہوچکی ہے لہذا اس خشک جگہ پر بیٹھنے سے کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے۔

   البتہ یہ ضرور یاد  رہے کہ صورتِ مسئولہ میں وہ نجس صوفہ یا بیڈ محض سوکھنے سے پاک نہیں ہوگا بلکہ اسے دھوکر پاک کرنا ہوگا ۔

   ناپاک کپڑے کی نجاست منتقل ہونے سے پاک کپڑا بھی نجس ہوجائے گا۔ جیسا کہ درِ مختار میں ہے:”ولولف فی مبتل بنحو بول ان ظھر نداوتہ او اثرہ تنجس والالا“یعنی اگر پاک کپڑے کو پیشاب وغیرہ سے گیلے کپڑےمیں لپیٹا اور اس نجاست کی تری یا اثر پاک کپڑےمیں ظاہر ہوا تو وہ بھی ناپاک  ہوجائےگا،ورنہ نہیں۔(درمختار مع رد المحتار، باب الانجاس، ج01،ص618،مطبوعہ کوئٹہ )

   ناپاک کپڑے کی تری سے پاک کپڑا بھیگ جانے کی صورت میں حکم بیان کرتے ہوئے مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں لکھتے ہیں:”ناپاک کپڑے میں پاک کپڑا لپیٹا اوراس ناپاک کپڑے سے پاک کپڑا نم ہوگیا ۔۔ ۔۔اگر پیشاب یا شراب کی تری اس میں ہے تووہ (پاک )کپڑا نم ہونےسے بھی نجس ہوجائےگا۔“(ملتقطاً از بہار شریعت،ج01،ص393، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم