Cut Lagne Se Wazu Toote Ga Ya Nahi ?

کٹ لگنے سے وضو ٹوٹے گا یا نہیں ؟

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2941

تاریخ اجراء: 30محرم الحرام1446 ھ/06اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      کیا ہاتھ وغیرہ پرکٹ لگنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرکٹ لگنے سے اتنا خون نکلے کہ جو بہنے کے قابل ہو ، اگرچہ اس کو بہنے سے پہلے ہی صاف کر دیا ،تو  وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر ٹک لگنے سے صرف خون چمکا ، لیکن  اتنا خون نہیں نکلا جو بہنے کے قابل ہو ، تو وضو نہیں ٹوٹے گا ۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے” (ومنها) ما يخرج من غير السبيلين ويسيل إلى ما يظهر من الدم ۔۔۔وحد السيلان أن يعلو فينحدر عن رأس الجرح. كذا في محيط السرخسي وهو الأصح. كذا في النهر الفائق. الدم إذا علا على رأس الجرح لا ينقض الوضوء“ترجمہ:وضو توڑنے والی چیزوں میں سے یہ بھی ہے کہ غیرِ سبیلین سے جو چیز نکلے اور بہے مثلاً خون تو وضو ٹوٹ جائے گا،اور بہنے کی حد یہ ہے  کہ خون زخم کے سرے سے ابھرے اور زخم والی جگہ سے ڈھلک آئے ،جیسا کہ محیط سرخسی میں ہے اور یہی اصح ہے،جیسا کہ نہر الفائق میں ہے، اور خون اگر زخم والی جگہ سے صرف ابھرے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب الطھارۃ،ج 1،ص 10،دار الفکر، بیروت)

   بہار شریعت میں ہے” خون  یا پیپ یا زرد پانی کہیں سے نکل کر بہا اور اس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت تھی جس کا وُضو یا غسل میں دھونا فرض ہے تو وُضو جاتا رہا اگر صرف چمکا یا اُبھرا اور بہا نہیں جیسے سوئی کی نوک یا چاقو کا کنارہ لگ جاتا ہے اور خون اُبھر یا چمک جاتا ہے۔۔۔ تووُضو نہیں ٹوٹا۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 304،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم