Kya Baghair Niyat Ke Wazu Ho Jayega Aur Is Wazu Se Namaz Parhne Ka Kiya Hukum Hai?

مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1196

تاریخ اجراء:27ربیع الاول1444ھ/24اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نیت کے بغیر وضو کے تمام اعضاء دھو لئے یا نہا لیا تو کیا وضو ہو جائے گا؟  اور اس وضو سے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! وضو کےلئے نیت شرط نہیں ،نیت کے بغیر بھی وضو ہوجائےگا اور اس وضو کے ساتھ نماز بھی پڑھ سکتے ہیں۔ البتہ وضو کی نیت چھوڑنے کی عادت بنالینا  درست نہیں۔بنایہ شرح ہدایہ میں ہے” النية وهي شرط في التيمم دون الوضوء“ترجمہ:تیمم میں نیت شرط ہے ،وضو میں نیت شرط نہیں۔ (بنایہ شرح ہدایہ،کتاب الطھارات،ج 1،ص 141،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم