Kya Bagair Shawat Ke Mani Nikalne Se Bhi Ghusal Faraz Hojata Hai

کیا بغیر شہوت کے منی نکلنے سے بھی غسل فرض ہوجاتا ہے؟

مجیب:مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

فتوی نمبر: Nor-12085

تاریخ اجراء: 03رمضان المبارک1443 ھ/05اپریل 2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شہوت کے بغیر اگر منی خارج ہوجائے، تو کیا اس صورت میں بھی غسل فرض ہو جاتا ہے ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔ سائل: غیاث احمد

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی نہیں! بغیر شہوت کے منی خارج ہونے سے غسل فرض نہیں ہوتا۔ البتہ اس صورت میں وضو ٹوٹ جائے گا، نیز یہ منی کپڑے یا بدن کے جس حصے پر لگے گی اس حصے کو بھی پاک کرنا ہوگا۔

   چنانچہ فتاوٰی عالمگیری میں ہے : ”رجل بال فخرج من ذكره مني إن كان منتشرا عليه الغسل وإن كان منكسرا عليه الوضوء۔ كذا في الخلاصة“ یعنی کسی شخص نے پیشاب کیا تو اس کے عضو مخصوص سے منی بھی ساتھ ہی خارج ہوگئی ، پس اگر منی اس حال میں خارج ہوئی کہ آلہ منتشر تھا تو اس پر غسل فرض ہے، ورنہ آلہ منتشر نہ ہونے کی صورت میں وضو لازم ہوگا، جیسا کہ خلاصہ میں مذکور ہے۔(فتاوٰی عالمگیری، کتاب الطھارۃ، ج 01، ص14، مطبوعہ پشاور)

   بہارِ شریعت میں ہے:”اگر مَنی پتلی پڑ گئی کہ پیشاب کے وقت یا ویسے ہی کچھ قطرے بلاشَہوت نکل آئیں تو غُسل واجب نہیں البتہ وُضو ٹوٹ جائے گا۔“ (بہارِ شریعت، ج 01، ص 321، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   واضح رہے کہ مادہ تولید نکلنے کی اپنی علامات ہیں ایک طبقہ وہ ہے جو مذی ہی کو منی سمجھتا ہے مذی ابتدائی شہوت میں نکلنے والا پانی ہوتا ہے مذی نکلنے سے وضو ٹوٹتا ہے غسل فرض نہیں ہوتا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم