Kya Aurat Ko Ghusl Ke Doran Chutiya Kholna Zaroori Hai?

کیا عورت کو غسل کے دوران چٹیا کھولنا ضروری ہے؟

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1169

تاریخ اجراء:19ربیع الاول1444ھ/16اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چُٹیا اگر سخت گندھی ہوئی ہو، تو کیا غسل کے دوران اسے کھولنا ضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سر کے بال گندھے نہ ہوں، تو ہر بال پر جڑ سے نوک تک پانی بہنا فرض ہے، اور گندھے ہوں ، تو مرد پر فرض ہے کہ ان کو کھول کر جڑ سے نوک تک پانی بہائے اورعورت پر صرف جڑ تر کرلینا ضروری ہے ،کھولنا ضرور ی نہیں۔ہاں !  اگر چوٹی اتنی سَخْت گُندھی ہو کہ بے کھولے جڑیں تر نہ ہوں گی ، توعورت کے لیے بھی اس کو کھولناضروری ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم