Kutta Jism Se Chu Jaye To

کتا جسم سے چھو جائے تواس کاحکم

مجیب: مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-655

تاریخ اجراء: 12شعبان المعظم 1443ھ/16مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کتا جسم سے چھو جائے تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کتے کا لعاب  نجس ہے، مگر  باقی بدن  نجس نہیں ہے۔لہٰذا اگرکتا کسی شخص  کے بدن یا کپڑوں کو مس کر جائے تووہ ناپاک نہیں ہوں گے۔ ہاں، اگرکتے کے جسم پر  تر نجاست لگی ہو اور  چھونے سے وہ جسم یا کپڑوں پر لگ گئی تو جس حصے پر لگی وہ ناپاک ہو جائے گا۔ البتہ اگر  کتا  کسی پاک چیزجیسے پاک پانی وغیرہ سے تر تھا توکپڑے وبدن پاک رہیں گے۔بہار شریعت میں ہے" کتابدن یا کپڑے سے چھو جائے، تو اگرچہ اس کا جِسْم تر ہو بدن اور کپڑا پاک ہے، ہاں اگر اس کے بدن پر نَجاست لگی ہو تو اور بات ہے یا اس کا لُعاب لگے تو ناپاک کر دے گا۔"(بہارشریعت،ج01،حصہ02،ص395،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم