Kiya Istihaze Ka Khoon Ruk Jane Se Ghusal Farz Ho Jata Hai ?

کیا استحاضہ کا خون رک جانے کی صورت میں غسل فرض ہوتا ہے

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor:12337

تاریخ اجراء: 07 محرم الحرام 1444 ھ/06 اگست 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا استحاضہ کا خون رک جانے کی صورت میں غسل کرنا ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   استحاضہ کے احکام حیض و نفاس کے احکام کی طرح نہیں، بلکہ استحاضہ کوحدثِ اصغر  شمار کیا جاتا ہے یعنی اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہےاور اگر استحاضہ والی عورت معذور شرعی کے حکم میں ہے تو تب بھی عذر ختم ہونے پر رخصت ختم ہو جائے گی اور اب نماز   پڑھنے کے لئے وضو ضروری ہوگا،لیکن استحاضہ چونکہ  غسل  کو لازم نہیں کرتا اس لئے غسل کرنا ضروری نہیں  ۔البتہ کوئی غسل ٹھنڈ یا بو یا پسینہ دور کرنے کے لئے غسل کرنا چاہے، تو کوئی ممانعت نہیں بلکہ اس موقع پرفقہاء نے غسل کرنا مستحب لکھا ہے ۔

   علامہ ابنِ عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”واما الاستحاضۃ فحدث اصغر کالرعاف “یعنی بہر حال استحاضہ ،تو وہ نکسیر کی طرح حدثِ اصغر ہے۔ (منھل الواردین من مجموعۃ رسائل ابن عابدین، صفحہ 185،مطبوعہ:بیروت)

   مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”دمِ استحاضہ پیشاب کے مقام سے نکلتا ہے اور یہ غیر معتاد ہے اور ناقضِ وضو ہے“(نزھۃ القاری، جلد1،صفحہ 691،فرید بک اسٹال ، لاہور)

   جن کے لئے غسل کرنا مستحب ہے ،ان کا بیان کرتے ہوئے صاحبِ درمختارشیخ علاء الدین محمد بن علی الحصکفی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”ولمستحاضۃ انقطع دمھا“یعنی مستحاضہ جس کا خون رک گیا(اس کے لئے بھی غسل کرنا مستحب ہے)(درِ مختار مع رد المحتار، جلد1،صفحہ 342،مطبوعہ:کوئٹہ)

   بہارِ شریعت میں ہے:”استحاضہ کا خون بند ہونے کے بعد، نماز کسوف و خسوف و اِسْتِسقاء اور خوف و تاریکی اور سَخْت آندھی کے لیے اور بدن پر نَجاست لگی اور یہ معلوم نہ ہوا کہ کس جگہ ہے ان سب کے لیے غُسل مستحب ہے۔(بہار شریعت ، جلد1،حصہ2،صفحہ325،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   واضح رہے کہ استحاضہ کاخون ناپاک ضرور ہوتا ہے اور جسم یا کپڑوں کے جس حصے پر لگے اسے بھی ناپاک کر دیتا ہے،لہذا کپڑے یا بدن کے جس حصے پر خون لگا ہو، عورت جسم اور کپڑوں کے اس حصے کو پاک کر نے کے بعدصرف وضو کرکے بھی نماز ادا کر سکتی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم