Khoon Ya Peep Aik Dirham Se Kam Nikla To Wazu Ka Hukum

خون یا پیپ ایک درہم سے کم نکلا ، تووضو کا حکم

مجیب:ابوالفیضان عرفان احمدمدنی

فتوی نمبر:WAT-1135

تاریخ اجراء:08ربیع الاول1444ھ/05اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   خون یا پیپ ایک درہم سے کم نکلا ، توکیا وضو ٹوٹے گا یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وضو ٹوٹنے کے معاملے میں درہم کا اعتبار نہیں ، بلکہ حکمِ شرعی یہ ہے کہ  خون یا پیپ یا  زرد پانی سبیلین (اگلی اورپچھلی شرمگاہ) کے علاوہ کہیں اور سے نکل کر بہا اور اس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت تھی جس کا وُضو یا غسل میں دھونافرض ہے ، تو وُضو جاتا رہا ، اگر صرف چمکا یا اُبھرا اور بہا نہیں ، جیسے سوئی کی نوک یا چاقو کا کنارہ لگ جاتا ہے اور خون اُبھر یا چمک جاتا ہے ، تواس سے وُضو نہیں ٹوٹے گا ۔ہاں سبیلین(اگلی اورپچھلی شرمگاہ) میں سے کسی ایک میں سے نکلنے کی صورت میں  فقط ظاہرہونے سے ہی وضوٹوٹنے اوران کے ناپاک ہونے کاحکم ہوگا،ان میں بہنے کی شرط نہیں ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم