Khare Ho Kar Wazu Karna Kaisa Hai ?

کھڑے ہوکر وضو کرنا کیسا ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1783

تاریخ اجراء: 09ذوالحجۃالحرام1444 ھ/28جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا کھڑے ہوکر وضو کرسکتے ہیں،جیسے بیسن وغیرہ میں کیا جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وضو کے مستحبات میں سے ہے کہ قبلہ رو ،اونچی جگہ، بیٹھ کر وضو  کیا جائے ،بلا عذر شرعی بیسن میں یا اس کے علاوہ  کھڑے ہوکر وضو کرنا خلاف ِ مستحب ہے،لیکن  وضو بہرحال ہوجائے گا ،بہتر یہ ہے کہ اپنے گھر میں کم از کم ایک ٹونٹی کا وُضو خانہ ضَرور بنوائیے۔نیز یہ بھی یاد رہے کہ اگر بیسن باتھ روم میں ہو اور  درمیان میں کوئی آڑ نہ ہو تو وہاں زبان سے ذکر وغیرہ کرنا منع ہے ۔

   تنویر الابصار و در مختار میں ہے :”(و من آدابہ ۔۔۔الجلوس فی مکان مرتفع )تحرزا عن الماء المستعمل “۔یعنی:اور وضو کے مستحبات میں سے ہے،اونچی جگہ بیٹھنا تاکہ استعمال شدہ پانی کے قطروں سے بچے ۔(رد المحتار مع التنویر و الدر المختار ،ج 01،صفحہ 248 تا 251،ملتقطاً،مطبوعہ: ملتان )

   بہار شریعت میں  مستحبات ِ وضو کے بیان میں ہے :”وضو کرتے وقت کعبہ رو اونچی جگہ بیٹھنا “۔(بہار شریعت ،جلد 01،حصہ 02،صفحہ 296،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی )

   رسالہ وضو کا طریقہ میں ہے :” آج کل بَیسِن پر کھڑے کھڑے وُضو کرنے کا رَواج ہے جوکہ خِلافِ مُستحَب ہے۔ افسوس ! لوگ آسائشوں  بھری بڑی بڑی کوٹھیاں  تو بناتے ہیں  مگر اِس میں  وُضو خانہ نہیں  بنواتے !سُنَّتوں  کا دَرد رکھنے والے اسلامی بھائیوں  کی خدمتوں  میں  مَدَنی اِلتِجا ہے کہ ہوسکے تو اپنے مَکان میں  کم از کم ایک ٹونٹی کا وُضو خانہ ضَرور بنوائیے ۔اِس میں  یہ احتیاط ضَرور رکھئے کہ ٹونٹی کی دھار براہِ راست فرش پر گرنے کے بجائے ڈھلوان پر گرے ورنہ دانتوں  میں  خون وغیرہ آنے کی صورت میں  بدن یا لباس پر چھینٹے اُڑنے کا مسئلہ رہے گا“۔(وضو کا طریقہ ،صفحہ 29، مطبوعہ: مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم