Nakseer ke bad cheenk a jaye aur kapron par lag jaye to kya Hukum hai ?

نکسیر کے بعد چھینک آجائے اور کپڑوں پر لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر: Web-729

تاریخ اجراء:16ربیع الثانی 1444  ھ/12 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال   

     سردیوں میں مجھےاکثر ناک سےخون آتا ہے ،خون نکلنے کے بعد اس کا کچھ اثر ناک میں باقی رہتا ہے، اس دوران اگر چھینک آئے اورناک سے نکلنے والا مواد  آستین پر گر جائے ، تو کیا آستین ناپاک ہوجائے گی جبکہ اس میں خون نہیں ہوتا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جب ناک سے خون بہا، تو ناک کا اندرونی حصہ ناپاک ہوجائے گا،لہٰذا ناک میں پانی ڈال کر ناک دھو لی جائے۔بہرحال بعد میں آنے والی چھینک میں بہتا خون یا خون کی وجہ سےرنگ بدلا ہوا نزلہ نہ نکلے تو وہ پاک ہے،اس کے لگنے سے آستین وغیرہ ناپاک نہیں ہوگی۔نیز ناک کو آستین  سے صاف کرنے کے بجائے  رومال وغیرہ سےصاف کرنا بہتر ہے۔

     یاد رہے کہ اگر ناک سے خون بہنے کے بعد ناک سے ایسا نزلہ نکلے جس میں سرخی ہو،اس کی وجہ سے زکام کی ریزش کا رنگ بدل جائے ،تو وہ ناپاک ہوگی،اگر اس وقت وضو تھا ،تو وضو ٹوٹ جائے گا۔

      سیدی اعلیٰ حضرت  امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں:”جسے رعاف یعنی ناک سے خون جانے کا مرض ہے اور اسی حالت میں اسے زکام ہوا اور خون نکلنے کے غیر اوقات میں جو ریزش زکام کی آتی ہے سرخی لیے متغیر اللون آتی ہے جس سے آمیزش خون مظنون ہے تو اس صورت میں نقضِ وضو کا حکم ظاہر ہے۔“  (فتاویٰ رضویہ،جلد1،صفحہ365،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم