Kapre Ya Badan Par Najasat Lag Jaye To Kya Wazu Bhi Dobara Karna Hoga?

کپڑے یا بدن پر نجاست لگ جائے تو کیا وضو بھی دوبارہ کرنا ہوگا ؟

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1021

تاریخ اجراء: 12محرم الحرام1445 ھ/31جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جب کپڑے پر یا بدن پر نجاست غلیظہ یا خفیفہ لگ جائے، تو اس کو دور کرنے کے بعد وضو بھی دوبارہ کرنا ہوگا؟اسی طرح اگر کسی کو الٹی آئی، تو اب اسےوضو بھی کرنا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کپڑے یا بدن پر نجاست لگنے سے وضو ٹوٹنا ضروری نہیں،ہاں اگر بدن سے نجاست بہہ کر نکلی تو وضو ٹوٹ جائے گا مگر کہیں سے گزرتے ہوئے لگ گئی یا بچے نے پیشاب کر دیا اور وہ لگا تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا نہ ہی اسے دھونے کے بعد وضو کا حکم ہوگا۔

   وُضو کی حالت میں (جان بوجھ کرقے کریں یا خود بخود ہوجائے دونوں صورتوں میں)اگر منہ بھر قَے آئی اور اس میں کھانا،پانی یا صَفْراء (کڑوا پانی )آیا تو وضو ٹوٹ جائے گااور نماز ادا کرنے کے لئےدوبارہ وضو کرنا ہوگا ۔ اگر بلغم کی منہ بھر قَے ہوئی تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم