Junbi Shakhs Ke Pasine Ka Hukum

 

جنبی شخص کے پسینے کا حکم

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2961

تاریخ اجراء: 06صفر المظفر1446 ھ/12اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی کو احتلام ہوجائے تو یہ تو معلوم ہے کہ منی والی جگہ سے کپڑا  ناپاک ہوجاتا ہے۔ یہ پوچھنا ہے کہ اس شخص کو اگر پسینہ آئے اور وہ کپڑے پر لگ جائے تو اس کا پسینہ  لگنے سے کپڑے کا کیا حکم ہوگا کیا وہ بھی ناپاک ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جنبی  (جس پر غسل فرض ہو) کا پسینہ پاک ہے اگر کپڑے کو لگ جائے تووہ   ناپاک نہیں ہوں گے ۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ  سے سوال ہوا کہ حالتِ جنابت میں اگر پسینہ آئے اور کپڑے تر ہوجائیں تو نجس ہوجائیں گے یا نہیں؟

   تو آپ علیہ الرحمۃ نے جواباً ارشاد فرمایا:” نہیں ،جنب کا پسینہ مثل اس کےلعاِب دہن کے پاك ہے۔“(فتاوی رضویہ، ج4،ص380، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم