Junbi Shakhs Ke Dhule Hue Bazu Se Pani Lag Kar Balti Mein Gir Gaya, Tu Hukum

 

جنبی شخص کےدھلے ہوئے بازو سے پانی لگ کر بالٹی میں گر گیا، تو حکم

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1707

تاریخ اجراء:12ذوالقعدۃالحرام1445ھ/21مئی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس پر غسل فرض ہو اور صرف سیدھا بازو دھویا باقی جسم نہیں۔ اب اگر بازو سے لگ کر پانی بالٹی میں گیا تو بالٹی کا پانی مستعمل ہو گیا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جنبی شخص(یعنی جس پر غسل فرض ہو،اس) کے دھلے ہوئےعضو  سے لگ کر جدا ہونے والا پانی مستعمل نہیں ہوگا ،بلکہ اگر بے دھلے ہاتھ سے لگ کر  چندقطرے بالٹی میں گرجائیں تو بھی اگرچہ یہ قطرے مستعمل ہوں گے لیکن  ان کی وجہ سے بالٹی کا پانی مستعمل نہیں ہوگا کیونکہ یہ قطرے بالٹی میں موجود پانی کے مقابلے میں کم ہوں گے اور جب مستعمل اور غیرمستعمل پانی مل جائےاور مستعمل پانی کم ہوتوسب پانی غیرمستعمل کے حکم میں ہوتاہے اور اس سے وضویا غسل کیا جاسکتاہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم