Jumbi Jis Cheez Ko Hath Lagaye, Uska Hukum

جنبی جس چیز کو ہاتھ لگائے ،اس کا حکم

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-294

تاریخ اجراء:27ربیع الآخر 1443ھ/03دسمبر2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا جنبی کےکسی بھی چیز کو ہاتھ لگانے سے ،وہ چیز ناپاک ہو جاتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جنبی شخص (جس پر غسل فرض ہوا ہو) اگر کسی چیز کو چھو لے، تو اس کے محض چھونے سے وہ چیز ناپاک نہیں ہو جائے گی، کیونکہ جنبی  پر نجاست حکمی طاری ہوتی ہے اور نجاستِ حکمی کسی چیز کو چھونے سے اس میں منتقل نہیں ہو جاتی۔ البتہ اگر اس کے ہاتھ یا بدن پر نجاستِ حقیقیہ لگی ہو اور کسی چیز کو چھونے سےو وہ نجاست بدن سے چھوٹ کر اس چیز کو لگ جائے، تو جتنی جگہ پر نجاست لگے گی، وہ جگہ ناپاک ہو جائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم