Jis Aurat Par Ghusl Farz Ho Aur Usay Haiz Aa Jaye To Ghusl Kab Kare

جس عورت پر غسل فرض ہواوراسے حیض آجائے ،تو غسل کب کرے

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-406

تاریخ اجراء:       14محرم الحرام 1443 ھ/13اگست 2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس عورت پر غسلِ جنابت فرض ہواور غسل کرنے سے پہلے اسے حیض آجائے،تو اس پرحالتِ حیض میں بھی غسلِ  جنابت  کرنافرض ہوگا یا تاخیر کرسکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غسلِ جنابت  فرض تھا  اوراسی دوران حیض آگیا، تو اب غسلِ جنابت  کرنا ضروری نہیں ،چاہے تو اب نہالے  یا حیض ختم ہونے پر ہی غسل کرے۔

   بہار شریعت میں ہے:’’عورت جنب ہوئی اور ابھی غسل نہیں کیاتھا کہ حیض شروع ہوگیا، تو چاہے اب نہالے یا بعد حیض ختم ہونے کے ۔ (بہار شریعت ،جلد1،صفحہ 325،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم