Istinja Karte Waqt Paon Par Cheentein Lag Jaye To Kya Hukum Hai ?

استنجا کرنے کے دوران پاؤں پر چھینٹے لگ جائیں تو حکم

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1508

تاریخ اجراء: 26شعبان المعظم1445 ھ/08مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   استنجے کے وقت پاؤں پہ لگنے والے چھینٹے پاک ہیں یا ناپاک؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عام طور پرپانی سے استنجا کرتے ہوئے  پاؤں کے ٹخنوں کی طرف چھینٹے آ جاتے ہیں، ضروری نہیں کہ وہ نجاست سے ہی لگ کر آئیں بلکہ آس پاس فرش اور جسم کے دوسرے حصے سے ٹکرا کر بھی چھینٹے لگ جاتے ہیں۔ البتہ اِحتیاط اِسی میں ہے کہ بعدِ فراغت قدموں کے وہ حصّے دھو لئے جائیں ۔

   رسالہ ”استنجا کا طریقہ“میں ہے:’’ پانی سے استِنجا کرتے وقت عُمُوماً پاؤں کے ٹخنوں کی طرف چھینٹے آ جاتے ہیں لہٰذا اِحتیاط اِسی میں ہے کہ بعدِ فراغت قدموں کے وہ حصّے دھو کر پاک کرلئے جائیں مگر یہ خیال رہے کہ دھونے کے دَوران اپنے کپڑوں یا دیگر چیزوں پر چھینٹے نہ پڑیں ۔ ‘‘(استنجا کا طریقہ،صفحہ6،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم