Istinja Karne Ke Kuch Dair Baad Wazu Kiya To Wazu Ka Hukum

استنجا کرنے کے کچھ دیر بعد وضو کیا، تو وضو کا حکم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1397

تاریخ اجراء: 10رجب المرجب1445 ھ/22جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک آدمی واش روم گیا،استنجا کیا اور باقی وضو نہیں کیا،پھر ایک گھنٹے بعد وہ گیا اور باقی وضو مکمل کیا۔کیا اس طرح وضو ہو گیا؟مطلب کہ وہ جو کہا گیا ہے کہ ایک عضو کے خشک ہونے سے پہلے دوسرا عضو دھونا ضروری ہے، تو کیا یہاں بھی وہ حکم لگے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   استنجاء وضو کا حصہ نہیں ۔ استنجاء اور وضو میں فاصلہ کرنے میں حرج نہیں۔ البتہ جو افعال وضو کے ہیں ان میں کچھ افعال کرکے بقیہ وضو چھوڑ دینا  اور پھر کچھ دیر بعد آکر بقیہ اعضاء دھوکر وضو مکمل کرلینا بلا عذر ایسا کرنا خلاف سنت اور مکروہ ہے البتہ دوبارہ شروع سے  نہیں کیابلکہ جتنا وضو باقی رہ گیا ہے وہ کر لیا تو بھی وضو ہو جائے گا،جبکہ درمیان میں وضو توڑنے والی کوئی چیز نہ پائی گئی ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم