Hawai Jahaz Me Multani Mitti Ya Pathar Se Tayammum Karna Kaisa

ہوائی جہاز میں ملتانی مٹی یا چھوٹے پتھر سےتیمم کرنے کا حکم

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-338

تاریخ اجراء:01ذیقعدۃالحرام 1443 ھ/01جون 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہوائی جہا  ز میں ملتانی مٹی کے پاؤڈر اور چھوٹے پتھر سے تیمم کیا جاسکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تیمم کی اجازت مخصوص شرائط کے ساتھ ہوتی ہے، جہاز پر عموماً پانی میسر ہوتا ہے، جس سے وضو کیا جاسکے، لہذا اگر پانی میسر ہے اور کوئی مرض بھی نہیں، تو تیمم جائز نہیں  ۔اگر  جہاز میں پانی میسر نہیں  یا میسر ہے، لیکن وضو کرنے میں نماز کا وقت نکل جائے گا یا جہاز کی لینڈنگ  میں وقت ہے اور نماز کا وقت جارہا ہے تو تیمم کرکے نمازاداکی جاسکتی ہے، لیکن اس نما زکا اعادہ واجب  ہے بہرحال جس صورت میں تیمم کی اجازت ہے، تو ملتانی مٹی کے پاوڈر میں اگر دوسرے اجزا ء شامل نہیں، تو اس سے تیمم کیا جاسکتا ہے ،یونہی چھوٹے پتھر سے بھی تیمم جائز ہے، اس کی صورت یہ ہوگی کہ اس پتھر کو چہرے اور ہاتھوں پر اس طرح ملا جائے کہ بال کی نوک برابر بھی حصہ باقی نہ رہے۔

   جن چیزوں سے تیمم کرنا جائز ہے ،ان کو شمار کرتے ہوئے امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’ملتانی مٹی اور وہ پیلی مٹی کی غیر ہے ، جس کے بورے پیسے پیسے بکتے ہیں ، ان میں وہی فرق ہے جو گیرو اور سرخ مٹی میں‘‘ (فتاوی رضویہ،جلد03،صفحہ643، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

   فتاوی رضویہ میں ہے :”اما التیمم الغیر المعھود ،فلا یتوقف علیھما بل یتحقق بادخال المحل فی موضع الغبار وبتحریکہ فیہ وبامرار الید علی النقع الواقع علی المحل وبامرار الصعید علیہ“ تیمم غیر معہود ان دو ضربوں پر موقوف نہیں، وہ یوں بھی متحقق ہوجاتا ہے کہ اعضائے تیمم کو غبار کی جگہ داخل کردے، یا اس میں ان اعضاء کو جنبش دے لے یا اعضاء پر پڑے ہوئے غبار پر ہاتھ پھیرلے یا جنسِ زمین سے کوئی چیز اٹھا کر ان اعضا پر پھیرلے۔(فتاوی رضویہ،جلد03،صفحہ400، رضا فاوئڈیشن، لاھور)

   فتاوی رضویہ میں ہے:”کوئی حصّہ ایسا نہ رہے یہ شرطِ استیعاب کابیان ہے کہ جتنے منہ اور جتنے ہاتھوں کادھوناوضو میں فرض ہے، اس تمام حصہ پرتیممِ غیرمعہود میں جنسِ ارض اور معہود میں ہاتھ کاپہنچنا فرض ہے یہی صحیح ہے اور یہی ظاہر الروایۃ اور اسی پراعتماد۔ تواگرایک بال کی نوک بھی ہاتھ یاجنسِ ارض پہنچنے سے باقی رہ گئی، تیمم نہ ہوگا، تو لازم ہے کہ انگوٹھی، چھلّے، کنگن، پہنچیاں، چوڑیاں، کفِ دست اور کلائی کاہرگہنا اتارلیاجائے یااسے ہٹاہٹاکرمسح یاایصالِ جنس کیاجائے۔(فتاوی رضویہ،جلد03،صفحہ715، رضا فاوئڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم