مجیب: مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری
فتوی نمبر: Nor-12124
تاریخ اجراء: 19رمضان المبارک1443 ھ/21اپریل
2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شہوت
کے غلبے میں اگر شوہر بیوی کی تصویر دیکھ رہا
ہو، اسی حالت میں شرمگاہ کو چھوئے بغیر ہی اسے انزال
ہوجائے۔ تو کیا اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں اس شخص
کا روزہ نہیں ٹوٹے گا، کیونکہ فقہائے
کرام کی تصریحات کے مطابق روزے دار کو اگر نظر کرنے سے انزال ہوجائے تو
اس صورت میں اس کا روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
چنانچہ الجوہرۃ النیرۃ
میں ہے:”نظر إلى امرأة فأنزل لم يفطر سواء نظر إلى
الوجه أو إلى الفرج أو إلى غيرهما لما بينا أنه لم يوجد منه صورة الجماع ولا معناه
فصار كالمتفكر إذا أمنى ۔“یعنی :روزے دار نے
کسی عورت کی طرف نظر کی جس سے اسے انزال ہوگیا تو روزہ
نہیں ٹوٹے گا برابر ہے کہ اس نے عورت کے چہرے کی طرف نظر کی ہو
یا اس کی شرمگاہ کی طرف نظر کی ہو یا ان دونوں کے
علاوہ کسی اور طرف نظر کی ہو ،روزہ نہ ٹوٹنے کی وجہ وہ ہے جو ہم
نے بیان کی کہ نہ اس میں صورۃ ً جماع ہے اور نہ ہی
معنیً جماع ہےیہ ایسا ہی جیسے سوچ و بچار کرنے والے
کو منی کا انزال ہوجائے ۔ (الجوھرۃ النیرہ ،ج01،ص167،مطبوعہ
کراچی)
بہارِ
شریعت میں ہے:”بوسہ لیا مگر انزال نہ ہوا تو روزہ نہیں
ٹوٹایوہیں عورت کی طرف بلکہ اس کی شرمگاہ کی طرف
نظر کی مگر ہاتھ نہ لگایا اور انزال ہوگیا ،اگرچہ باربار
نظر کرنے یا جماع وغیرہ کے خیال کرنے سے انزال ہوا،اگرچہ
دیر تک خیال جمانے سے ایسا ہواہو ان سب صورتوں میں روزہ
نہیں ٹوٹا۔“ (بہارِشریعت،ج01،ص982، مکتبۃ
المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
وضو میں عورتیں سرکا مسح کس طرح کریں؟
ڈبلیو سی کا رخ شمال کی طرف رکھنا کیسا؟
مخصوص ایام میں معلمہ قرآن کی تعلیم کیسے دے؟
کیا ایام مخصوصہ میں ایک کلمے کی جگہ دوکلمات پڑھائے جاسکتے ہیں؟
جو پانی حالت حمل میں پستان سے نکلے پاک ہے یا ناپاک؟
خون کی نمی کپڑوں پر لگ جاتی ہے نماز جائز ہےیانہیں؟
شرمگاہ پر نجاست کی تری ظاہر ہونےسے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟
لال بیگ پانی میں مرجائے تو پانی پا ک ہے یا ناپاک؟