Haiz Ki Halat Me Wazifa Parhna Kaisa ?

نماز کے بعد پڑھے جانے اوراد کی پابندی حیض کی حالت میں ضروری ہے یا نہیں

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر: Web-332

تاریخ اجراء:22ذیقعدۃالحرام 1443 ھ/22جون 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کے بعد جو اوراد پڑھے جاتے ہیں جیسے یاقوی یا اس کے علاوہ دیگر اوراد ،کیا ان اوراد کی پابندی حالتِ حیض میں بھی ضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو اوراد نماز کے بعد پڑھے جاتے ہیں وہ پڑھنا عام دنوں میں بھی مرد و عورت کسی کے لیے ضروری نہیں،چہ جائیکہ عورتوں کے مخصوص ایام میں ان کی پابندی ضروری ہو۔ البتہ عورتوں کو مستحب ہےکہ مخصوص ایام میں نمازوں کے اوقات میں وضوکرکے،اتنی دیرتک درودشریف  اور دوسرے وظائف پڑھ لیا کریں جتنی دیرمیں نمازپڑھ سکتی تھیں،تاکہ عادت باقی رہے۔نیزایسےقرآنی اوراد ووظائف جو دعا و ثناپرمشتمل ہیں جیسےسورۂ فاتحہ اور آیۃ الکرسی، انہیں بھی اس حالت میں پڑھ سکتی ہے،جبکہ بہ نیت ِ دعا و ثنا پڑھے،قرآنِ مجید پڑھنےکی نیت نہ کرے۔اسی طرح تینوں قل  یعنی سورۃ الاخلاص ،سورۃالفلق اورسورۃ الناس  بلالفظِ قل بہ نیتِ ثنا پڑھ سکتی ہے،لفظِ قل کےساتھ نہیں پڑھ سکتی اگرچہ بہ نیتِ ثناہی ہوکہ اس صورت میں ان کاقرآن ہونا متعین ہے اور ایسی آیات جو دعا و ثناپرمشتمل نہیں ہیں وہ اور ایسے وظائف اور دعائیں جن میں حروفِ مقطعات ہیں انہیں بھی کسی نیت سے پڑھنا جائز نہیں۔مخصوص دنوں میں بھی عورت نماز کے بعدپڑھا جانے والا وظیفہ ”یا قوی“پڑھ سکتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم