Ghusl Ki Niyat Aur Tarika Kya Hai?

غسل کی نیت اور طریقہ کیا ہے

فتوی نمبر:WAT-89

تاریخ اجراء:12صفر المظفر1443ھ/20ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غسل کرنے کی نیت اور طریقہ کیا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بغیرزبان ہِلائے دل میں اِس طرح نیّت کیجئے کہ میں پاکی حاصل کرنے کیلئے غسل کرتاہوں۔پہلے دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین تین باردھوئیے،پھراستنجے کی جگہ دھوئیے خواہ نجاست ہویانہ ہو،پھرجسم پراگرکہیں  نجاست ہوتو اُس کودُورکیجئے پھرنمازکاساوُضوکیجئے مگرپاؤں نہ دھوئیے،ہاں اگرفرش وغیرہ کسی ایسی جگہ پرہیں کہ پانی جمع نہیں ہوتایاچوکی وغیرہ پر غسل کررہے ہیں توپاؤں بھی دھولیجئےپھربدن پرتیل کی طرح پانی چُپڑلیجئے ،خُصو صاً سرد یوں میں (اس دوران صابُن بھی لگاسکتے ہیں )پھرتین بار سید ھے کندھے پرپانی بہایئے،پھرتین باراُلٹے کندھے پر، پھرسر پر اور تمام بدن پرتین بار، پھر غسل کی جگہ سے الگ ہوجائیے،اگروُضوکرنے میں پاؤں نہیں دھوئے تھے تواب دھو لیجئے ۔نَہانے میں قِبلہ رُخ نہ ہوں ،تمام بدن پرہاتھ پھیر کرمل کرنہائیے۔ایسی جگہ نہانا چاہئے جہاں کسی کی نظر نہ پڑے اگریہ ممکن نہ ہوتومَرد اپناستر(ناف سے لے کر دونوں  گُھٹنوں  سَمیت)کسی موٹے کپڑے سے چھپالے،موٹاکپڑانہ ہوتوحسب ضرور ت دو یا تین کپڑے لپیٹ لے کیوں کہ باریک کپڑاہوگاتوپانی سے بدن پرچِپک جا ئے گا اور مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَل گھٹنوں  یارانوں وغیرہ کی رنگت ظاہر ہوگی ۔ عورت کو تو اور بھی زیادہ احتیاط کی حاجت ہے ۔دَورانِ غسل کسی قسم کی گفتگومت کیجئے، کوئی دُعا بھی نہ پڑھئے ، نہانے کے بعدتولیے وغیرہ سے بدن پُونچھنے میں  حرج نہیں  ۔ نہا نے کے بعد فورًاکپڑے پہن لیجئے۔اگرمکروہ وقت نہ ہوتودو رکعت نفل اداکرنا مستحب ہے۔ ( ماخوذ ا ز غسل کا طریقہ،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم