Ghusl Karke Namaz Parhne Ke Baad Muh Mein Khane Ka Resha Maloom Hua

غسل کرکے نماز پڑھنے کے بعد منہ میں ریشے کا علم ہوا

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1742

تاریخ اجراء: 26ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/15جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غسل کرنے اور  فجر کے فرض پڑھنے کے بعد پتا چلا کہ منہ میں کوئی ریشہ وغیرہ رہ گیا ہےتو کیا فرض دہرانے پڑیں گے یا ہوگئے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں  غسل سے قبل اگر دانتوں میں ریشے محسوس نہ ہوئے ،بعد میں پتہ چلا کہ کوئی ریشہ پھنسا ہوا ہے ،ایسی صورت میں  نماز ہوگئی ،نہ فرض دہرانے کی حاجت ہے نہ سنت۔ہاں یہ ریشہ وغیرہ چھڑاکراس جگہ پانی بہانا ضروری ہے۔

   چنانچہ نماز کے احکام میں ہے :’’غسل سے قبل دانتوں میں ریشے وغیرہ محسوس نہ ہوئے اوررَہ گئے نمازبھی پڑھ لی بعد کو معلوم ہونے پرچُھڑا کرپانی بہانافرض ہے،پہلے جونَمازپڑھی تھی وہ ہوگئی۔ ‘‘(نماز کے احکام،ص103،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم