Gari Ki Seat Pak Karne Ka Tarika

گاڑی کی سیٹ پاک کرنے کا طریقہ

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-1976

تاریخ اجراء: 24صفرالمظفر1445ھ /11ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچے نے گاڑی کی سیٹ پر پیشاب کر دیا ہے اس کو کیسے پاک کریں،ابھی تو سیٹ سوکھی ہوئی ہے،مگر ہمارے ہاں سردیوں میں برف باری بھی ہوتی ہے اور کبھی کپڑے گیلے بھی ہوتے ہیں تو اس سیٹ کو کیسے استعمال کے قابل بنا سکتے ہیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوال میں بیان کردہ مسئلے کی بنیادی طور پر ممکنہ دو صورتیں ہوسکتی ہیں۔

   (1) بچہ اگرگاڑی کی  سیٹ پر پیشاب کر دے اور سیٹ ایسی چیز کی بنی ہوئی ہو کہ اس میں مسام ہوں اور اس میں لیکوڈ چیز جذب ہوجاتی ہو ہو،(جیساکہ عموماً سیٹ ایسی ہی ہوتی ہے)نیز اس پر کوئی ایسی چیز   بھی نہ چڑھائی گئی ہو جو اس میں پیشاب جذب ہونے سے مانع ہو ،تو اس کو پاک کرنے کے لیے دھونا ضروری ہے،خواہ پیشاب کی تری ابھی موجود ہو یا خشک ہو چکی ہو۔ایسی چیز جس کو نچوڑا نہ جا سکتا ہو،اس کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کو ایک بار دھو کر چھوڑ دیا جائے،یہاں تک کہ پانی ٹپکنا رُک جائے،یوہیں دو مرتبہ مزید دھویا جائے اور تیسری بار کے بعد جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے،تو وہ  پاک ہوجائے گی،البتہ ہر بار اسے خشک کرنا ضروری نہیں ہے۔اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ  اس پر اس قدر پانی بہایاجائے یا بہتے پانی میں اتنی دیر رکھ دیا جائے  کہ نجاست زائل ہونے کاظن غالب ہو جائے،تو بھی وہ چیز پاک ہو جائے گی کہ اصل مقصود ازالۂ نجاست یعنی ناپاکی کو دور کرنا ہے۔

   (2)اگر خود سیٹ ایسی چیز کی بنی ہوئی ہو یا اس پر کَوَر،وغیرہ کوئی ایسی چیز چڑھائی گئی ہو جس میں مسام نہ ہوں اور کوئی لیکوڈ چیز اس میں جذب نہ ہوسکتی ہو، نیز اس میں کوئی دراڑ،وغیرہ بھی نہ ہو،الغرض  مثلِ شیشہ و تلوار غير  مسام والی ہو،تو ایسی صورت میں حکم یہ ہےکہ صرف تین بار دھو ڈالنے سے ہی وہ پاک ہو جائے گی،اسے اتنی دیر تک چھوڑنا ضروری نہیں کہ پانی ٹپکنا بند ہو جائے  اور اس صورت میں اگر دھونے کی بجائے کسی گیلے کپڑے سے اس طرح پُونچھ کر صاف کر دیا کہ نجاست کا اثر ختم ہو جائے،تو بھی وہ پاک ہو جائےگی،مگر گیلے کپڑے،وغیرہ سے صاف کرنے میں ان دو باتوں کی احتیاط ضروری ہے:(1)سیٹ یا کَور پر کہیں دراڑ نہ ہو یا کہیں سے کچھ اکھڑا یا پٹھا ہوا حصہ نہ ہو ،الغرض کسی طرح کا بھی کُھردرا پن   ہونے کی صورت میں اس حصے کا پونچھنا کافی نہیں ہو گا،بلکہ دھو کر پاک کرنا ضروری ہوگا۔ (2)نجاست صاف کرنے کےلیے جب ایک بار گیلے کپڑے کو استعمال کر لیا ،تودوسری بار   اسی سے پونچھنے کی اجازت نہیں،بلکہ یا تو الگ سے پاک اور گیلا کپڑا لے کر اس سے صاف کیا جائے یا پہلے والے کو دھو کر پاک کر کے دوبارہ استعمال کیا جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم