Farz Ghusl Mein Kulli Aur Naak Mein Pani Charhane Ke Baad Wazu Toot Jaye Tu

فرض غسل میں کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کے بعد وضو ٹوٹ جائے تو

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1954

تاریخ اجراء: 17صفرالمظفر1445ھ /04ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فرض غسل کے دوران کلی اور غرارے اور ناک میں نرم ہڈی پر پانی چڑھانے کے بعد جبکہ سارے جسم پر پانی بہانے سے پہلے اگر ریح خارج ہو جائے یا پھر پیشاب کر لیا جائے، تو کیا کلی غرارے اور ناک میں دوبارہ پانی چڑھایا جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں دوبارہ سے کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا فرض نہیں ہو گا، کیونکہ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کا فرض پہلے ادا ہو چکا اور اس کے بعد حدثِ اکبر لاحق نہیں ہوا یعنی غسل فرض  ہونے کاکوئی سبب نہیں پایا گیا، لہذ ادوبارہ سے کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا لازم نہیں ہو گا، البتہ ریح خارج ہو جانے سے حدثِ اصغر لاحق ہو گیا، لہذا جب وضو یا غسل کیا جائے، تو کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا سنت ہو گا، لیکن اگر کسی نے دوبارہ کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے سے پہلے ہی غسل کا تیسرا فرض پورا کر لیا یعنی تمام ظاہر بدن پر پانی بہا لیا اور اسی حالت میں نما ز پڑھ لی، تو اس کی نماز ہو جائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم