Farz Ghusl Mein Chehra Dho Kar Romal Se Saf Kiya Tu Kya Romal Pak Hoga?

غسل فرض ہونے کی صورت میں چہرہ دھو کر رومال سے صاف کیا تو کیا رومال پاک رہے گا؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1065

تاریخ اجراء: 21صفرا لمظفر1445 ھ/08ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص پر غسل فرض ہوا، بیدار ہونے پر اس نے جسم پر لگی نجاست کو پانی سے دور کر دیا ، لیکن غسل نہیں کیا اور چہرہ دھو کر رومال سے صاف کر لیا، تو کیا اس صورت میں رومال ناپاک ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کسی پر غسل فرض ہو تو اس کا جسم ظاہری اعتبار سے پاک ہی رہتا ہے جبکہ جسم پر کسی جگہ ظاہری نجاست نہ لگی ہو ۔ اگر جسم کے کسی حصے پر نجاست لگی ہو تو صرف وہی حصہ ناپاک ہوتا ہے۔ عوام کا یہ سمجھنا کہ پورا جسم ہی ناپاک ہو گیا ہے اور اب جسم کا کوئی بھی حصہ کسی چیز سے لگ گیا  تو وہ چیز بھی ناپاک ہو جائے گی ، ایسا بالکل نہیں ہے ، یہ بات عوام میں غلط مشہور ہے۔

    سوال میں جو صورت ذکر کی گئی  ہے ، اس میں ابھی اگر چہرے پر کوئی ظاہری نجاست نہیں لگی تو چہرہ اور رومال پاک  رہیں گے ، ناپاک نہیں ہوں گے البتہ نجاستِ حکمی کو دور کرنے کے لیے اس شخص پر پورا غسل کرنا لازم ہوگا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم