Danton Par Cap Laga Ho Tu Ghusl Ho Jaye Ga Ya Nahi ?

دانتوں پرکیپ لگے ہونے کی حالت میں غسل کا حکم

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2175

تاریخ اجراء: 25ربیع ا الثانی1445 ھ/10نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دانت گر رہے تھے تو دو دانتوں میں  ڈاکٹر نے  دانت  میں کیپ لگایا ہے دانتوں کےاندر پانی نہ پہنچنے کا  اندیشہ ہے وضو و غسل کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      صورتِ مسئولہ  میں اگروہ کیپ اتارنےمیں حرج وضررواذیت  والی صورت نہ ہواوراسے اتارنے کی صورت میں پانی کابہنادانتوں وغیرہ میں ضرر بھی نہ دےاوراگربعدمیں اس کالگاناضروری ہوتوبعدمیں خودویسالگابھی سکے  تووضو میں اسے اتارکرکلی کرناہوگی ،ورنہ کلی کی سنت ادانہ ہوگی جبکہ وضومیں اس طرح  تین بارکلی کرنا کہ ہر مرتبہ منہ کا سارا اندرونی حصہ ، حلق کی حد تک دھل جائے ،سنت موکدہ ہے اورسنت موکدہ  کے چھوڑنے کی عادت بناناگناہ ہے ،اگرچہ وضو پھر بھی ہوجائے گا۔  اورغسل فرض ہونے کی صور ت میں اسے اتار کر کلی کرنا فرض ہوگا، اس کے بغیر غسل نہیں ہوگا کہ غسل میں ایک مرتبہ اس طرح کلی کرنا فرض ہے کہ منہ کا سارا اندرونی حصہ ، حلق کی حد تک دھل جائے ۔

      ہاں! اگراس کے اتارنے میں حرج  وضررواذیت ہویااتارنے کے بعدمنہ میں پانی پہنچانے میں ضررہویایہ  آسانی سے اتارتولے گااورپانی کابہنابھی ضررنہ کرے گالیکن بعدمیں پھراس کو ویسالگانہ  سکے گااوربغیرلگائے رہنے میں اس کے لیے ضرروحرج  ہے  تو اب ان کو اتارے بغیر اچھی طرح  کلی کرنے کی صورت میں وضومیں کلی کی سنت اور غسل میں کلی کا فرض ادا ہو جائے گا۔

      بہارشریعت میں ہے "کسی زخم پر پٹی وغیرہ بندھی ہو کہ اس کے کھولنے میں   ضرر یا حَرَج ہو،یا کسی جگہ مرض یا درد کے سبب پانی بہنا ضرر کرے گا تو اس پورے عُضْوْ کو مسح کریں   اور نہ ہو سکے تو پٹی پر مسح کافی ہے اور پٹی مَوضَعِ حاجت سے زِیادہ نہ رکھی جائے ورنہ مسح کافی نہ ہوگا اور اگر پٹی مَوضَعِ حاجت ہی پر بندھی ہے مثلاً بازو پر ایک طرف زخم ہے اور پٹی باندھنے کے لیے بازو کی اتنی ساری گولائی پر ہونا اس کا ضرور ہے تو اس کے نیچے بدن کا وہ حصہ بھی آئے گا جسے پانی ضرر نہیں   کرتا، تو اگر کھولنا ممکن ہو کھول کر اس حصہ کا دھونا فرض ہے اور اگر ناممکن ہو اگرچہ یوہیں   کہ کھول کر پھرو یسی نہ باندھ سکے گا اور اس میں   ضرر کا اندیشہ ہے تو ساری پٹی پر مسح کرلے کافی ہے، بدن کا وہ اچھا حصہ بھی دھونے سے معاف ہو جائے گا۔"(بہارشریعت،ج01،حصہ02،ص318،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم