Dant Mein Gutka Wagaira Phans Jaye To Ghusl Hoga Ya Nahi ?

دانتوں میں گٹکا وغیرہ پھنس جائے تو کیا غسل ہو جائیگا؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2036

تاریخ اجراء: 15ربیع الاول1445 ھ/02اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دانتوں میں گٹکا وغیرہ پھنس جائے جس کا چھڑانا بہت مشکل ہو تو اس کو  نکالے بغیر غسل ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دانتوں میں گٹکا وغیرہ پھنس جائے اور اس کا  چھڑانا بہت مشکل ہو کہ اس کو جدا کرنے میں دانتوں یا مسوڑھوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو  تو اس کو  نکالے بغیر غسل ہوجائے گا۔ بہار شریعت میں ہے: ”دانتوں کی جڑوں یا کھڑکیوں میں کوئی ایسی چیز جو پانی بہنے سے روکے، جمی ہو تو اُس کا چُھڑانا ضروری ہے اگر چھڑانے میں ضرر اور حَرَج نہ ہو جیسے چھالیا کے دانے، گوشت کے ریشے اور اگر چھڑانے میں ضرر اور حَرَج ہو جیسے بہت پان کھانے سے دانتوں کی جڑوں میں چونا جم جاتا ہے یا عورتوں کے دانتوں میں مسی کی ریخیں کہ ان کے چھیلنے میں دانتوں یا مسوڑوں کی مضرّت کا اندیشہ ہے تو معاف ہے۔“(بہار شریعت، جلد1، صفحہ316، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم