Chune Se Tayammum Karna Kaisa ?

چونے سے تیمم کرنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1827

تاریخ اجراء:29ذوالحجۃالحرام1444 ھ/18جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یہاں بریڈ فورڈ میں لکڑی کے گھر ہوتے ہیں اب اگر اس کے اوپر کاغذ چڑھادیا جائے اور ا س کے اوپر چونے کا پینٹ کردیا جائے تو کیا اس کے اوپر تیمم کرنے سے تیمم ہوجائےگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیان کردہ صورت میں چونے کے پینٹ سے تیمم کرسکتے ہیں کہ وہ زمین کی جنس سے ہے اورجو چیز زمین کی جنس سے ہو، اس سے تیمم جائز ہوتا ہے۔ بہار شریعت میں ہے: ” جو چیز آگ سے جل کر نہ راکھ ہوتی ہے نہ پگھلتی ہے نہ نَرْم ہوتی ہے وہ زمین کی جنس سے ہے اس سے تیمم جائز ہے۔ ریتا، چونا، سرمہ، ہرتال، گندھک، مردہ سنگ، گیرو، پتھر، زبرجد، فیروزہ، عقیق، زمرد وغیرہ جواہر سے تیمم جائز ہے اگرچہ ان پر غبار نہ ہو۔“(بہار شریعت، جلد1، صفحہ357، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم