Chiknahat Lage Hath Napak Ho Jayen Tu Pak Kaise Kiye Jayen ?

چکناہٹ لگے ہاتھ ناپاک ہوجائیں، تو پاک کیسے کئے جائیں ؟

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1474

تاریخ اجراء: 03شعبان المعظم1445 ھ/14فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ہاتھوں پر چکناہٹ لگی ہو، مثلاً تیل اور اس ہاتھ پر استنجا کرتے وقت یا بچے کی صفائی کرتے ہوئے نجاست لگ جائے، تو ایسے ہاتھوں کو پاک کرنے کا طریقہ کیا ہو گا اور اگر وہ ہاتھ پانی سے دھونے کے بعد کپڑوں کو لگا لئے جائیں، جبکہ چکناہٹ موجود ہو، تو کپڑوں تو کیا حکم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرہاتھ میں کسی جگہ چکناہٹ لگی ہوئی تھی اور وہ جگہ نجس و ناپاک ہوگئی، پھر اسے دھویا یہاں تک کہ  نجاست کا اثر زائل ہوگیا ہے اور چکناہٹ باقی ہے، تو وہ جگہ پاک ہوجائے گی ، پاک ہونے کے بعد اگرچہ چکناہٹ باقی ہو،اسی حالت میں کپڑے پر ہاتھ لگا دینے سے کپڑا بھی ناپاک نہیں ہوگا۔

   بہار شریعت میں ہے :’’کپڑے یا بدن میں ناپاک تیل لگاتھا تین مرتبہ دھولینے سے پاک ہوجائے گا اگرچہ تیل کی چکنائی موجود ہو۔‘‘(بہا رشریعت ،جلد:1،صفحہ:398،مکتبۃ المدینہ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم