Chehre Par Nikalne Wale Dane Phat Jaye To Nikalne Wali Peep Aur Khoon Ka Hukum

 

چہرے پر نکلنے والے دانے پھنسی پھٹ جائیں،تو ان سے نکلنے والے پیپ و خون کا حکم

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1708

تاریخ اجراء:12ذوالقعدۃالحرام1445ھ/21مئی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چہرے پر دانے یا پھنسی نکل آتی ہے، پکنے کے بعد جب وہ پھٹ جائیں ، تو اس میں سےنکلنے والا پیپ یا خون پاک ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چہرے پر موجوددانے پھٹ جانے کی صورت میں ان سے پیپ یا خون نکل کر بہے ، تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا اور یہ نکلنے والا پیپ یا خون ناپاک یعنی نجاستِ غلیظہ ہوگا، ہاں اگر دانے پھٹنے کی صورت میں ان سے خون یا پیپ نکل کر نہ بہے، تو اس سے نہ وضو ٹوٹے گا اور نہ ہی یہ پیپ یا خون ناپاک کہلائے گا۔

   منیۃ المصلی میں ہے:” نفطۃ قشرت فسال منھا ماء او دم او صدید ان سال عن راس الجرح نقض وان لم یسل لا ینقضہیعنی آبلہ کا پوست ہٹا دیا گیا ،تو اس سے پانی ، خون یا کچ لہو بہا ، تو اگر یہ سرِ زخم سے بہا، تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر نہ بہا ،تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔(منیۃ المصلی مع غنیۃ التملی،صفحہ 250،مطبوعہ :بیروت)

   البحر الرائق میں ہے:”كل ما يخرج من بدن الانسان مما يوجب خروجه الوضوء أو الغسل فهو مغلظ كالغائط والبول والمني والمذي والودي والقيح والصديد“یعنی بدنِ انسانی سے نکلنے والی ہر وہ چیز جس کا نکلنا وضو یا غسل کو واجب کرے ، تو وہ نجاستِ غلیظہ ہے جیسے پاخانہ، پیشاب، منی، مذی، ودی، پیپ اور کچ لہو۔(البحر الرائق، جلد 1،صفحہ 242، مطبوعہ:بیروت)

   امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” خون و ریم اس کے باطن سے تجاوز کرکے اس کے منہ پر رہ جائے، منہ سے اصلاً تجاوز نہ کرے کہ وہ جب تک دانوں یا آبلوں کے دائرے میں ہیں ، اپنی ہی جگہ پر گنے جائیں گے اگرچہ آبلے کے جرم میں حرکت کریں۔ یہ صورت بالاجماع ناقضِ وضو نہیں، نہ اس خون و ریم کے لئے حکم ناپاکی ہے کہ مذہبِ صحیح و معتمد میں جو حدث نہیں وہ نجس بھی نہیں۔“(فتاوی رضویہ، جلد1۔ الف،صفحہ 370، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم