Chamre Ke Moze Socks Me Pani Dakhil Ho Jaye Tu Masah Kya Hukum Hai ?

چمڑے کے موزوں میں پانی داخل ہوگیا،تو مسح کا کیاحکم ہے؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-471

تاریخ اجراء:       09صفرالمظفر1444 ھ  /06ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چمڑے کے موزوں پرمسح کیاپھراسے پہن کر پانی کی بالٹی میں پاؤں ڈالاجس سے پانی پاؤں میں داخل ہوگیا،کیا اس سے مسح ٹوٹ جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چمڑے  کے موزوں میں کسی نے پانی داخل کیایاپانی کسی وجہ سے داخل ہوگیااوراس پانی سے آدھے سے زیادہ پاؤں دھل گیاتو مسح ٹوٹ جائے گا۔

   درمختارمیں ہے :”(ینتقض بغسل اکثر الرجل فیہ ) لودخل الماء خفہ“یعنی پاؤں کا اکثر حصہ دُھل جانے سے بھی مسح ٹوٹ جائے گا جبکہ پانی موزے میں داخل ہوگیا ہو۔

   ردالمحتارمیں اس کے تحت فرمایا :”فی بعض النسخ :ادخل ولا فرق بینھما فی الحکم کما افادہ ح“یعنی بعض نسخوں میں ”دخل“ کی  جگہ ”ادخل “ہے، لیکن حکم کے معاملہ میں دونوں میں کوئی فرق نہیں ،جیسا کہ امام حلبی نے افادہ فرمایا۔(ردالمحتار،جلد1،صفحہ512،مطبوعہ :کوئٹہ)

   بہارشریعت میں ہے :”موزے پہن کر پانی میں چلا کہ ایک پاؤں کاآدھے سے زیادہ حصہ دھل گیایااورکسی طرح سے موزے میں پانی چلاگیااورآدھے سے زیادہ پاؤں دھل گیاتومسح جاتارہا۔“(بہارشریعت،جلد1،صفحہ368،مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم