Billi Agar Khane Peene Ki Cheezon Me Mou Daal De To Billi Ke Jhoote Ka Kya Hukum Hai?

بلی اگر کھانے پینے کی چیزوں میں منہ ڈال دے تو بلی کے جوٹھے کا کیا حکم ہے؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1101

تاریخ اجراء:25صفرالمظفر1444 ھ/22ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بلی  کے جوٹھے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر بلی کے منہ پر کوئی نجاست لگی ہو اور اسی حالت میں وہ کسی برتن میں منہ ڈال دے تووہ برتن ناپاک ہوجائے گااوراس میں جوپانی یاسالن وغیرہ ہوگاوہ بھی ناپاک ہوجائے گا،جسے پینایاکھاناجائزنہیں ۔

   اوراگرنجاست نہ لگی ہویانجاست کالگنامعلوم نہ ہوتواس کاجوٹھامکروہ ہے ۔ اوراس کے استعمال کے متعلق تفصیل یہ ہے کہ :

   اچھا پانی(غیرمکروہ پانی) ہوتے ہوئے مکروہ پانی سے وُضو و غُسل مکروہ  ہے اور اگر اچھا پانی موجود نہیں تو اسی سے وضووغسل کرنے میں کوئی حَرَج نہیں۔ اسی طرح مکروہ جوٹھے کا کھانا پینا بھی مالدار کو مکروہ ہے۔ غریب محتاج کو بلا کراہت جائز۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم