Bartan Pak Karne Ka Tarika Aur Haram Gosht Serve Karne Ki Job Karna

ناپاک برتن پاک کرنے کاطریقہ اورحرام گوشت سروکرنے کی نوکری

فتوی نمبر:WAT-590

تاریخ اجراء:24رجب المرجب  1443ھ/26فروری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    میں ایک ریسٹورنٹ میں کام کرتا ہوں ۔جس پلیٹ میں سؤر کا گوشت کسی کو دیا جائے،کیا بعد میں اس پلیٹ کو کوئی مسلمان استعمال کرسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوال کا جواب جاننے سے پہلے یہ بات جان لیں کہ اگر اس ریسٹورنٹ میں آپ کو  سؤر کا گوشت پکانا پڑے یا کھانے والے کی ٹیبل تک اٹھاکرلے جاناپڑے،تو یہ نوکری کرنا آپ کے لیے جائز نہیں ہے۔

   البتہ آپ نے جو سوال کیا ہے اس کا جواب یہ ہے کہ  ایسا  برتن کہ جس میں خنزیر کا گوشت ڈالا گیا ہو وہ برتن اگر پاک کرلیا جائے تو پاک ہو جاتا ہےاورپاک ہوجانے کے بعداسے استعمال کرسکتے ہیں ۔اورناپاک برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر وہ برتن مسام والے نہیں ہیں یعنی نجاست ان میں جذب نہ ہوتی ہو جیسے شیشے ، چینی،لوہے،تانبے،پیتل وغیرہ دھاتوں  کے برتن اورمٹی کےپرانےاستعمالی چکنے برتن ،توان کو تین بار دھو لینا کافی ہے، اس کی بھی ضرورت نہیں کہ اسے اتنی دیر تک چھوڑدیں کہ پانی ٹپکنا موقوف ہو جائے۔

     اور اگر برتن مسام والے ہوں جیسے مٹی کے نئے  برتن  توان کے پاک کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ :ا نھیں تین باردھوئیں اور ہر بار اتنی دیر تک چھوڑدیں کہ پانی ٹپکنا موقوف ہو جائے۔

   اورنجاست اگرجرم دارہوتواس کاجرم چھڑادینابہرحال لازم ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی