Aurat Mozon Par Masah Kar Sakti Hai Ya Nahi ?

عورت موزوں پرمسح کرسکتی ہے یانہیں ؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1680

تاریخ اجراء: 05ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/26مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی اسلامی بہن    وضو کرنے کے بعد چمڑے کے موزے  پہن لے تو کیا   وہ اس پر مسح کرسکتی ہے ؟اس سے وضو ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مردوں کی طرح عورتیں بھی  موزوں پر مسح کرسکتی ہیں،لہذا اگر کوئی اسلامی بہن  وضو کرکے چمڑے کے موزے  پہن  لے اور مسح کی دیگر شرائط  بھی پائی جائیں  تو اس صورت میں اگر وہ مقیم ہو تو ایک دن رات  تک  اور  مسافر ہو تو  تین دن رات تک موزو ں پر مسح کرسکتی ہے،اور اس سےوضو بھی ہوجائے گا۔یاد رہے! مسح میں دو فرض ہیں:(1)ہر موزہ پر مسح  ہاتھ کی چھوٹی تین انگلیوں کے برابر  ہونا(2)مسح کا موزوں کی اوپری سطح پر ہونا۔

   نوٹ:مسح کی شرائط  ومسائل جاننے کیلئے بہار شریعت  حصہ 2 میں موزوں پر مسح کے  مسائل کا مطالعہ فرمائیں۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے:’’المرأۃ  فی المسح علی الخفین بمنزلۃ الرجل لاستوائھما في المعنى المجوز للمسح کذا فی المحیط ‘‘ ترجمہ:عورت بھی مرد کی طرح موزوں پر مسح کرسکتی ہے ،کیونکہ مسح کو جائز کرنے  والے معاملے میں عورت اور مرد  دونوں  برابر ہیں ،اسی طرح محیط میں ہے۔ (فتاوی عالمگیری،جلد1،صفحہ40،دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم