Aik paon ke moze (socks) par masah karne ka kya hukum hai ?

ایک پاؤں کے موزے پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-710

تاریخ اجراء: 01جمادی الاول 1444  ھ/26 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   

  زید کے ایک پاؤں میں فالج ہےجب کہ دوسرا پاؤں صحیح ہے۔زید دونوں پر چمڑے کے  موزے پہنتا ہے،لیکن جب اسے گرمی محسوس ہوتی ہے تو24گھنٹے سے پہلے  غیرفالج والے پاؤں سے موزہ اتاردیتاہے لیکن فالج زدہ پاؤں کاموزہ نہیں اتارتا۔معلوم یہ کرناہے کہ ایک پاؤں کا موزہ اتارنے کے بعد 24گھنٹے کے اندر دوبارہ جب وضوکی حاجت ہوتو کیاوہ فالج زدہ پاؤں کے موزے پر مسح کرسکتاہے یانہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  شرعی اصولوں کے مطابق جب موزے پرمسح کرنے والا شخص  کسی ایک پاؤں کا بھی موزہ اتاردے، تو اس کامسح ٹوٹ جاتاہے،لہٰذا پوچھی گئی صورت میں ایک پاؤں کاموزہ اتارنے کے بعد دوسرے  پاؤں کے موزے پر بھی مسح نہیں کیاجاسکتا،اس صورت میں  وضو کے لیے دونوں پاؤں دھوناضروری ہیں ، اگرزیدموزوں پر مسح کرناچاہتاہے تو دونوں پاؤں کے موزے پہن کررکھے ۔

  درمختارمیں  موزوں  کے مسح کوتوڑنے والی چیزیں بیان کرتے ہوئے فرمایا: ”(ونزع خف )ولو واحدا“یعنی موزہ کواتارنا(مسح توڑ دے گا )اگرچہ کسی ایک پاؤں کاموزہ اتاراہو۔

  علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ در مختار کی عبارت (ولو واحدا)کے تحت لکھتے ہیں: ” لان الانتفاض لا يتجزأ، والا لزم الجمع بين الغسل والمسح“یعنی ایک پاؤں کا موزہ  اتارنے سے بھی مسح اس لیے ٹوٹتاہے کہ ٹوٹناجزئیت کوقبول نہیں کرتا(یعنی ایسانہیں ہوسکتاکہ ایک پاؤں کا مسح ٹوٹے اور دوسرے کا نہ ٹوٹے )اگر ایساہوتایعنی ایک پاؤں کاموزہ اتارنے سے صرف ایک پاؤں کا مسح ٹوٹنے کاحکم دیاجائے تو پاؤں کے مسح اور دھونے  کوجمع کرنالازم آئے گا۔ (در مختار مع رد المحتار،جلد1،صفحہ508،مطبوعہ:کوئٹہ)

  بہار شریعت میں ہے: ”موزے اتار دینے سے مسح ٹوٹ جاتا ہے اگرچہ ایک ہی اتارا ہو۔ (بہار شریعت،جلد1،صفحہ368 ،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم