Wuzu Aur Ghusal Mein Darhi Dhone Ka Hukum

وضو اور غسل میں داڑھی دھونے کا حکم

مجیب:مولاناجمیل غوری صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2017

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ وضو اور غسل کے دوران داڑھی دھونے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     داڑھی خواہ گھنی ہو یا چِھدری یعنی ہلکی، غسل فرض ہونے کی صورت میں اس کے ہر ہر بال کا نوک سے جڑ تک کھال سمیت دھونا فرض ہے البتہ وضو میں چہرے کی حدود میں داڑھی کے بال گھنےنہ ہوں یعنی بالوں کی جڑیں اور کھال بھی ظاہر ہوتی ہو تو اب چہرے کی حد میں موجود داڑھی کے بال مع کھال دھونا فرض ہے اور جو بال چہرے کے حدود سے نیچے ہوں ان بالوں کا دھونا فرض نہیں۔ ان کا مسح سنّت ہے اور دھونا مستحب  ہے۔اگر داڑھی کے بال گھنے ہوں کہ گھنے پَن کی وجہ سے بالوں کی جڑیں اور کھال نظر نہ آتی ہو تو اب بالوں کی جڑیں اور کھال کا دھونا فرض نہیں بالوں کا دھونا فرض ہے۔ اور اگر کچھ حصے میں گھنے بال ہوں اور کچھ چِھدرے، تو جہاں گھنے ہوں وہاں بال اور جہاں چِھدرے ہیں اس جگہ جلد کا دھونا فرض ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم