Zamzam Peene Ka Tarika Kya Hai ?

زم زم پینے کا طریقہ کیا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-993

تاریخ اجراء: 29ذوالحجۃالحرام1444 ھ/18جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زم زم پینے کا کوئی طریقہ حدیث میں ہے تو بتادیجئے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث شریف میں حضرت سیدنا عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، آپ فرماتے ہیں: ’’سقيت رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم من زمزم، فشرب وهو قائم‘‘  یعنی میں نے  حضور جانِ عالم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ  وسلم  کو آب زمزم  پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ  واٰلہٖ وسلم نے  کھڑے ہوکر اسے نوش فرمایا۔(صحیح البخاری، الحدیث :1637،صفحہ 258،مطبوعہ:ریاض)

   فائدہ:آبِ زم زم کے آداب میں سے  یہ ہے کہ اسے  کھڑے ہوکر پئیں۔بِسم اﷲ شریف سے شروع کریں اور پینے کے بعد الحمد للہ کہیں۔ نیزحرمِ پاک میں ہوں تو  زم زم پیتے وقت ممکنہ صورت میں ہر بار کعبۂ  معظمہ کی طرف نگاہ اُٹھا کر دیکھیں۔پیٹ بھر کر پئیں۔

   رفیق الحرمین میں ہے:”قبلہ رو کھڑے کھڑے تین سانس میں خوب پیٹ بھر کر پئیں ، فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم ہے: ہمارے اور منافقین کے درمیان فرق یہ ہے کہ وہ زمزم پیٹ بھر کر نہیں پیتے(ابنِ ماجہ ،حدیث 3061)ہر بار بسم اللہ سے شروع کیجئے اور پینے کے بعد الحمد للہ عزوجل کہئے ، ہر بار کعبۂ مشرفہ کی  طرف نگاہ اٹھا کر دیکھ لیجئے ، باقی پانی جسم پر  ڈالئے یا منہ ، سر اور بدن پر اس سے مسح کر لیجئے مگر یہ احتیاط رکھئے کہ کوئی قطرہ زمین پر نہ گرے ، پیتے وقت دعا کیجئے کہ قبول ہے۔“(رفیق الحرمین، صفحہ 120۔121، مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم