Salam Karte Waqt Sirf Salam Kehna

 

سلام کرتے وقت صرف "سلام " کہنا

مجیب:مفتی محمد نوید رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3223

تاریخ اجراء: 01رجب المرجب 1446ھ/04نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ کیا سلام کرتے وقت  صرف لفظ سلام کہہ سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زبان سے سلام کرتے ہوئے پورا سلام یعنی السلام علیکم کہنا چاہئے اور زیادہ بہتر یہ ہے کہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بھی کہے ، فقط سلام کہنے سے  بھی سلام کی سنت ادا ہوجائے گی ۔  البتہ جب رومن میں کسی کو سلام لکھنا چاہتے ہوں ، تو وہاں salamلکھنا ہوگا ، کہ پورا، سلام، السلام علیکم یا اس طرح کے دیگر مبارک الفاظ جیسے سبحان اللہ ، ماشاء اللہ وغیرہ  ، انگلش میں لکھنے سے بچنے کا حکم ہے ۔

   لفظ سلام بھی سلام کے لئے کافی ہے ۔ چنانچہ

   بہارشریعت میں ہے " بعض لوگ تسلیم یا تسلیمات عرض کہتے ہیں، اس کو سلام کہا جاسکتا ہے کہ یہ سلام ہی کے معنی میں ہے۔     بعض کہتے ہیں سلام۔ اس کو بھی سلام کہا جاسکتا ہے۔ قرآن مجید میں ہے کہ ملائکہ جب ابراہیم علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے۔  (فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ)  انھوں نے آکر سلام کہا، اس کے جواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بھی سلام کہا یعنی اگر کسی نے کہا سلام تو سلام کہہ دینے سے جواب ہوجائے گا۔ " (بہارشریعت، ج03، حصہ16،ص465،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم