Salam Karte Hue Jhukna Aur Seene Par Hath Rakhna

سلام کرتے ہوئے جھکنا اور سینے پر ہاتھ رکھنا

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1650

تاریخ اجراء:08ذوالقعدۃ الحرام1445 ھ/17مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کچھ لوگ سلام  کرنے کے دوران  جھکتے ہیں اور پھر سینے پر ہاتھ رکھتے ہیں، ایسا کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سلام ومصافحہ کے وقت  حدِ رکوع (یعنی اگر ہاتھ بڑھائے تو گھٹنوں تک پہنچ جائیں ) تك جهكنا  حرام ہے اور اس  سے کم ہو،تو مکروہ  ہے۔  البتہ   والدین  یا دینی معظم  شخصیت کا ہاتھ چھومنے کیلئے  جھک جانا بلاکراہت جائز ہے  کہ اس میں  مقصود جھکنا نہیں ،بلکہ  ہاتھ  چھومنا ہے ۔سینہ پر ہاتھ رکھنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں، چاہے مصافحہ سے پہلے ہو یا بعد میں ۔ 

   بہارِ شریعت میں ہے: ” بعض لوگ سلام کرتے وقت جھک بھی جاتے ہیں، یہ جھکنا اگر حدرکوع تک ہو تو حرام ہے اور اس سے کم ہو تو مکروہ ہے۔“(بہارِ شریعت، حصہ16، صفحہ464، مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم