مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1305
تاریخ اجراء: 13رجب المرجب1445 ھ/25جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا رخصت ہوتے وقت مصافحہ کرسکتے ہیں ،یاممنوع
ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
رخصت ہوتے وقت مصافحہ
کرسکتے ہیں، اس میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں۔
صدر الشریعہ،بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ
لکھتے ہیں: ”مصافحہ مسنون یہ ہے کہ جب دو مسلمان باہم ملیں، تو
پہلے سلام کیا جائے ، اس کے بعد مصافحہ کریں۔ رخصت کے وقت بھی عموماً مصافحہ کرتے ہیں،اس
کے مسنون ہونے کی تصریح نظرِ فقیر سے نہیں گزری مگر
اصل مصافحہ کا جواز حدیث سے ثابت ہے تو اس کو بھی جائز ہی سمجھا
جائے گا۔“(بہارِ شریعت، جلد3،صفحہ 471، مکتبۃ المدینہ،
کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیادوہاتھ سے مصافحہ کرناسنت ہے؟
عمامہ میں کتنے شملے چھوڑناسنت ہے؟
تلاوت کرنے والےکو سلام کیا جائے تو جواب دے یانہیں؟
کن کن مواقع پر سلام کرنا منع ہے؟
داڑھی کی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟
جاتے وقت خدا حافظ کہنا
قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانا،تُھوکناوغیرہ کیسا؟
عمامے کے کتنے شملے رکھنا سنت ہے اور شملے کا سائز کتنا ہونا چاہیے؟