Mard o Aurat Ke Liye Mang Nikalne Ka Sunnat Tariqa

مردوعورت کے لیے مانگ نکالنے کاسنت طریقہ

مجیب: ابوواصف محمد آصف عطاری

فتوی نمبر: WAT-979

تاریخ اجراء:       13محرم الحرام1444 ھ/13اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیچ  سے مانگ نکالنا  سنت  مبارکہ  ہے  عورتوں کے لیے کیا حکم کیا ان کے لیے بھی  بیچ سے  ما نگ  نکالنا  سنت  مبارکہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نبی  کریم صلی  اللہ  علیہ  وسلم کی  عادت  مبارکہ درمیان سے مانگ نکالنے کی تھی،لہذا سنت یہ ہے کہ بال ہو تو  بیچ میں  مانگ نکالی جائے  ایک  طرف سے  نکالنا   مرد و  عورت  دونوں کے لیے خلاف سنت ہے۔

   روایت ہے حضرت عائشہ  صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہاسے فرماتی ہیں کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ تعالی  علیہ وآلہ و سلم کے سر میں مانگ نکالتی تھی تو آپ کی مانگ آپ کے درمیان سر سے چیرتی تھی  اور آپ کی پیشانی کے بال دو آنکھوں کے درمیان چھوڑتی۔(مشکاۃ المصابیح،ج3،ص132دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

     اس حدیث پاک کے تحت  مراۃ لمناجیح میں ہے: "یہ ہی سنت ہے کہ سر کے بال بکھرے نہ رہیں ان میں کنگھی کی جاوے،بالوں کے دو حصے کیے جاویں اور مانگ بیچ سر میں ناک کے اوپر سے سیدھی نکالی جاوے،اب فیشن پرست مردوعورت ایک طرف سے مانگ نکالتے ہیں یعنی ٹیڑھی مانگ خلاف سنت ہے۔" (مراۃ المناجیح ،ج6،ص138 مطبوعہ: قادری پبلشرز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم